اوچ شریف : پاکستان میں کینسر کا علاج ہونے کے باوجود ایم بی اے فنانس
تعلیم یافتہ نوجوان کا علاج نہ ہوسکا , 3 سال سے کینسر سے زندگی و موت کی
جنگ لڑنے والے نوجوان کا گھر تک بک گیا...
اوچ شریف : نواحی علاقہ
چک کہل کے رہائشی ایم بی اے فنانس تعلیم یافتہ نوجوان محمد سجاد کو 3 سال
قبل کینسر کا مرض لاحق ہوا , اس کا والد 8 سال قبل وفات پا چکاہے ,یتیم
نوجوان نے اپنے رہائشی گھر سمیت تمام جائیداد اپنے علاج پر خرچ کردی
اوچ شریف : بینو اسپتال بہاول پور کے ڈاکٹرز نے اسے زندگی اور دوبارہ صحت
کی نوید تو سنائی مگر بون میرو ٹرانسپلانٹ کے ذریعہ , لیکن سجاد کے پاس
تو اس وقت رہنے کے لئے گھر تک نہیں اور وہ ماموں کے گھر رہ رہا ہے , اس کا
کہنا ہے کہ اتنا مہنگا علاج کرانا اس کے لئے ممکن ہی نہیں....
اوچ شریف :کینسر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا نوجوان محمد سجاد اور اس کی
والدہ کندن مائی کا کہنا یے کہ وزیر اعظم عمران خان, چیف آف آرمی اسٹاف
جنرل قمر باجوہ , چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار , چئیرمین بحریہ ٹاون
ملک ریاض سمیت دیگر مخیر حضرات اس کا علاج شوکت خانم اسپتال , آغا خان
اسپتال یا سی ایم ایچ راولپنڈی سے کرادیں تو وہ دوبارہ صحت مند ہو کر اپنی
والدہ , نوجوان بیوی کا سہارا بن سکتا ہے
موبائل نمبرز متاثرہ نوجوان محمد سجاد
03016897843 /0345 8707387
تمام بھائی اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں , شاید ہماری اس تھوڑی سی
کاوش سے اعلی حکام یا مخیر حضرات نوٹس لیکر بھائی کا علاج کرادیں اور ایک قیمتی جان بچ جائے

